اگر آپ ریگولر کوک کی بجا ئے ڈائیٹ کوک پی کر سمجھتے ہیں۔ کہ یہ صحت کے لیے ٹھیک ہے تو آپ کی سوچ بالکل غلط ہے۔کیو نکہ ایک تا زہ تحقیق میں انکشاف ہو ا ہے۔کہ ڈائیٹ کوک ریگولر کوک سے زیادہ خطر ناک ہے
ڈیلی میل آن لائن نے اپنی ایک خبر میں "پرڈیو یو نیورسٹی" کی پا نچ سالہ تحقیق کے حو ا لے سےلکھا ہےکہ ڈائٹ سوڈا پینے سے موٹاپے اور دیگر بیماریوں کے امکانات ویسے ہی ہوتے ہیں جیسے ریگولر کوک پینے کے ہوتے ہیں۔پا نچ سا ل کی تحقیق میں بتا یا گیا ہے کہ جو لوگ ڈائٹ سو ڈا پی کر مو ٹاپے کا شکارنہیں ہوتے تو ایسے لوگ ذیا بیطس، دل کی بیماریوں اور فالج کا نشا نہ بن سکتے ہیں۔
ریسر چرز کا کہنا ہےکہ اس تحقیق کے نتائج نے انہیں بھی حیر ان کر دیا ہے۔اور وہ لوگوں کو بھی مشورہ دیتے ہیں کہ کبھی بھی ڈائیٹ سوڈا نہ پئیں۔ تحقیق کار پرو فیسر سوزین سو تھرز کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پہلے وہ سمجھتی تھی کہ ڈائیٹ سوڈا زیا دہ نقصا نا ت نہیں رکھتا لیکن نتا ئج آنے کے بعد اس کے پاوں کے نیچے سے زمین نکل گئی ہے۔
کیونکہ اِس کےنقصا نا ت ریگولر کوک سے بھی زیادہ ہیں۔ اِ ن کا کہنا ہے اِ س میں مو جودمصنو عی چینی سے دما غ کشمکش کا شکا ر ہو جا تا ہے
اور اِسے یہ سمجھ نہیں آتی کہ اِ س چینی کا سا تھ کیسے نبرد آزما ہو ا جائے اور وہ جسم کو مزید چینی کھا نے کا کہتا ہے جس کےاپنے نقصا نا ت ہیں۔اِ ن کا کہنا ہے کہ مصنو عی چینی والے مشر و با ت پینے سےجسم میں مو جود بلڈ پریشر کنٹرول کرنےوالےہارمونز ریلز نہیں ہوتےاور جسم کنفیو ژن کا شکا ر رہتا ہے۔اور ہمیں چینی والی اشیاءکھا نے کی رغبت ہوتی ہے۔
Post A Comment:
0 comments: